بلاگ


روزہ جلدی افطارمیں حکمت واللہ تعالی کے نزدیک عمل | مفتی محمد جنیدرضا خان قادری

روزہ جلدی افطارمیں حکمت واللہ تعالی کے نزدیک عمل | مفتی محمد جنیدرضا خان قادری

للہ تعالی کے محبوب بندے وہ روزہ جلدی افطار کرتے ہیں (جلدی سے کیا مراد ہے نوٹ ضرور پڑھئے) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله ﷺ: «قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: إِنَّ أَحَبَّ عِبَادِي إِلَيَّ: أَعْجَلُهُمْ فِطْرًا». رواه الترمذي: كتاب الصوم -باب ما جاء في تعجيل الإفطار-، (٧٠٠)، وقال: «حديث حسن غريب»، ورواه أحمد في «المسند»، ٢: ٣٢٩. حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالی نے فرمایا ((بے شک میرے بندوں میں سے مجھےبھت پیارے وہ بندے ہیں جوافطار میں جلدی کریں۔ (#حدیث_قدسی) اس حدیث پاک کا مفھوم یہ ہے کہ اللہ تعالی ہمیں اپنے بندوںکے متعلق خبردے رہا ہے کہ جنہوں نے اللہ تعالی نے روزے کا حکم دیا تو انہوں نے روزہ رکھا اور افطار کا حکم کیا تو روزہ چھوڑ دیا یہ اسب اللہ کے دوست ہیں لیکن ان میں سے زیادہ پیارے اور محبوب وہ ہیں جو افطار میں دوسروں کی نسبت جلدی کرتے ہیں۔ کیونکہ کھانے پینے سے رکے رہنا اور کھانا پینا ان دونوں میں اللہ تعالی کے آگے سرتسلیم خم کرنیکا ایک بھت بڑا راز چھپا ہوا ہے کہ جو کھانے پینے جماع سے رکا تو وہ اللہ کے حکم کومانتے ہوئے رکا اور جو کھانا پینا شروع کیا تو بھی اللہ کے حکم پرعمل کرتے ہوئے کھایا پیا۔الغرض وہ ان دونوں حالتوں میں اللہ تعالی کے حکم ((رک جا)) ((کھا)) کے آگے بندہ عاجز وتابعدار بن کر سرتسلیم خم کر رہا ہے اور اپنے بندہ محض ہونیکا اقرار کررہا ہے گویازبان حال سے وہ کہہ رہا ہے کہ مالک تونے بشری نفسانی خواہشات سے رکنے کا حکم دیا تو میں نے اسپر عمل کیا اورجب تونے اسکے بعد مجھے کھانیکی اجازت دی اور تونے میرا کھانا پسند کیا تو میں تیرا تابعدار حکم باندھا غلام ہو تو میں نے فورا کھانیکی طرف ہاتھ بڑھایا۔اے میرے مالک مجھے اس حالت میں رہنا پسند ہے جس سے تو خوش ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی اپنے روزہ دار بندوں میں جلدی افطار کرنیوالوں کو زیادہ پیار کرتا ہے کہ اسمیں عاجزی ،عبودیت،اقرارغلامی وافطارباذن مالک مختارکااظہارہے۔ دوسرا اسمیں یہود ونصاری وروافض کی بھی مخالفت ہے کیونکہ وہ دیر سے روزہ افطار کرتے ہیں جیساکہ حدیث صحیح میں ہے عن النبي ﷺ أنه قال: «لا يزال الدين ظاهرا ما عجَّل الناسُ الفِطْر؛ لأن اليهود والنصارىٰ يؤخرون». أبي داود (٢٣٤٥) نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہمیشہ دین غالب رہیگا جبتک لوگ افطارمیں جلدی کریں گے کیونکہ یہود ونصاری اسمیں دیرکرتے ہیں یہ امت محمدیہ اللہ تعالیکے نزدیک اپنے محبوب کریم کی امت ہونیکی وجہ سے تمام امتوں سے زیدہ محبوب ہے اوراس امت میں سے اللہ تعالی کے نزدیک وہ زیادہ پیارا ہے جو اسکے اوامر کو تسلیم کرنیوالا ہو،یہود ونصاری کی مخالفت کرنیوالا ہو۔ لہذا ایک سمجھدار مسلمان کو غور کرنا چاہے کہ یہود ونصاری کی اتنی سی بات میں بھی مشابھت دین کے غلبہ میں رکاوٹ ہے تو جب ہمارے اکثر افعال واعمال جیسے نظام ریاست ومعیشت ومعاشرت،طرزبودباش ورہن سہن الغرض امور کثیرۃ یہودونصاری کے مشابہہ ہیں تو اسکے کتنے خطرناک نتائج ہونگے۔ نوٹ :((لیکن اس جلدی سے مراد جب سورج غروب ہونیکا اطمینان ہوجائے ،نہ کہ ابھی افطاری کا وقت بھی نہ ہوا ہو اور روزہ کھول دیاجائے اسطرح سےتو روزہ ضائع ہوجائیگا۔اس پر ان شاء اللہ تفصیلی تحریر پیش خدمت کرونگا۔)) مزید ہمارے بلاگ پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائیٹ وزٹ کریں www.nizamemustafa.com ازقلم : استاذ العلماءمفتی محمد جنیدرضا خان قادری بانی وصدر مدرس جامعہ نظام مصطفی ﷺ ٹھٹھی میانوالی پنجاب پاکستان

 

📅 Posted On: 2025-10-13 03:05:02