بلاگ


عورتوں کا مہندی لگانا ضروری || Henna Desighn For Women In Islam

عورتوں کا مہندی لگانا ضروری || Henna Desighn For Women In Islam

   عورت کا ہاتھوں کو مہندی سے رنگنا ضروری 

عام طورپر ہماری عورتیں ہاتھوں کو مردوں کی طرح صاف خالی رکھتی ہیں تو اس سلسہ میں رسول اللہ ﷺ کے فرمودات مبارکہ کی روشنی میں ہماری مسلمان عورتوں کے لئے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے ہاتھوں کو مردوں کی طرح خالی نہ چھوڑیں بلکہ جو صاحب استطاعت ہیں وہ ہاتھوں کو زیور سے آراستہ کرکے رکھا کریں اور جنکی استطاعت نہ ہو تو کم ازکم مہندی سے اپنے ہاتھوں کو مزین کرلیا کریں ۔

رسول اللہ کریم ﷺ نےعورتوں کوحکم فرمایا کہ ہاتھوں میں مہندی لگائیں کہ مردوں کے ہاتھ سے مشابہ نہ ہو۔حضرت  ام لمومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاسے راویت ہے 

ان ھندۃ بنت عتبۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہا قالت یانبی اﷲ بایعنی قال لاابایعك حتی تغیری کفیك کانّہما کفاسبع

عتبہ کی بیٹی ہندہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا نے عرض کی:اے اﷲ تعالٰی کے مکرم نبی! مجھے بیعت فرمائیے۔ارشاد فرمایا:میں تمہیں بیعت نہیں کرتا جب تو اپنی ہتھیلیوں میں(انہیں رنگین کرکے)تبدیلی نہ لائے،تیری ہتھیلیاں تودرندے کی ہتھیلیوں کی طرح ہیں۔(ت)

سنن ابی داؤد کتاب الترجل باب فی الخضاب للنساء 4165،نسائی 5089 احمد 26258 بیھقی 13880

ابن حجر عسقلانی حسن 

2)مرقاۃ میں ہے:

شبہ یدیہا حین لم تخضبھما بکفی سبع فی الکراھیۃ لانھا حینئذ شبیھۃ بالرجال

حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے ناپسندیدگی کی وجہ سے اسے غیر رنگین ہاتھوں کو جنگلی درندے سے تشبیہ دی کیونکہ اس حالت میں وہ مردوں کے مشابہ ہوگئی۔(ت)

مرقاۃ المفاتیح شرح المشکوٰۃ کتاب اللباس باب الترجل تحت حدیث ۴۴۶۶ 

ایك اورحدیث میں ارشاد ہوا کہ زیادہ نہ ہوتوناخن ہی رنگین رکھیں۔

احمدوابوداؤد ونسائی بسند حسن ام المومنین رضی اﷲ تعالٰی عنہا سے راوی:

اومأت امرأۃ من وراء ستر بیدھا کتاب الی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فقبض النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یدہ فقال ماادری اید رجل ام ید امرأۃ قالت بل ید امرأۃ قال لوکنت امرأۃ لغیرت اظفارك بالحناء۔

ایك عورت نے پردے کے پیچھے سے اشارہ کیاکہ جس کے ہاتھ میں حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرف ایك خط تھا، تو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس کاہاتھ پکڑلیا،پھرارشاد فرمایا مجھے معلوم نہیں کہ کیا یہ کسی مرد کاہاتھ ہے یاعورت کا۔اس نے عرض کی یہ مرد کاہاتھ نہیں بلکہ عورت کاہاتھ ہے۔ ارشاد فرمایا اگرتوعورت ہوتی تو ضرور اپنے ناخنوں  کو مہندی لگاکرتبدیل کردیتی۔(ت)

سنن ابی داؤد کتاب الترجل باب فی الخضاب للنساء 4166 آفتاب عالم پریس لاہور ۲/ ۲۱۸،

طبرانی المعجم الاوسط 4/120

النسائی 5089 صحیح

 

مسنداحمدبن حنبل عن عائشہ رضی اﷲ عنہا المکتب الاسلامی بیرو ت ۶/

 

شیخ محقق عبدالحق محدث دہلوی اشعۃ اللمعات میں فرماتے ہیں:

وگفتہ اند کہ وجہ کراہت وانکار تشبہ برجال ست وسابقا معلوم شد کہ زنان راتشبّہ برجال مکروہ ست

ائمہ کرام نے فرمایا حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی ناپسندیدگی اور انکارکرنے کی وجہ مردوں سے مشابہت ہے۔اور پہلے معلوم ہوگیا ہے کہ عورتوں کامردوں سے مشابہت کرنامکروہ ہے (یعنی ناپسندیدہ امرہے)(ت)

اشعۃ اللمعات کتاب اللباس باب الترجل مکتبہ نوریہ رضویہ سکھر ۳/ ۵۸۱ 

 

اعلی حضرت امام اہلسنت مجدددین وملت امام احمد رضاخان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں (میں کہتاہوں۔)بلکہ یہ تعلیل منصوص ہے کہ فرمایا:بے مہندی لگائے اپناہاتھ مرد کاسارکھتی ہو۔

یعنی عورتوں کو بے مہندی ہاتھ نہ رکھنے کی وجہ خود رسول اللہ نے بیان فرمائی کہ یہ مردوں کی مشابھت بنتی ہے۔

فتاوی رضویہ شریف جلد 24 باب تشبہ بالغیر

امام احمد بن حنبل نے فی اپنی مسند میں روایت کی

 عن امرأۃ صلت القبلتین مع رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم قالت دخل علی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فقال اختضبی تترك احدٰکن الخضاب حتی تکون یدھا کیدالرجل قالت فماترکت الخضاب حتی لقیت اﷲ تعالٰی وھی بنت ثمانین

مسنداحمدمیں ایك ایسی خوش نصیب عورت سے روایت ہے کہ جس نے آنحضرت صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی اقتداء میں دوقبلوں(کعبہ شریف اور بیت المقدس)کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی،اس نے کہا کہ میں ایك دفعہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خدمت میں حاضرہوئی تو آپ نے ارشاد فرمایا: ہاتھوں کو خضاب سے رنگین کیجئے۔تم میں سے ایک،ہاتھوں کو خضاب وغیرہ سے رنگنا چھوڑدیتی ہے،یہاں تك کہ اس کے ہاتھ مردوں کے ہاتھوں کی طرح(سفید)ہوتے ہیں۔پھر اس کے بعد انہوں نے ہاتھوں پرخضاب لگانانہ چھوڑا حالانکہ ا ن کی عمر اسی سال کی ہوگئی(ت)

الھیثمی مجمع الزوائد 5/174 

 مسنداحمدبن حنبل عن امرأۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہا المکتب الاسلامی بیروت 27464

ابونعیم معرفۃ الصحابۃ  8104

اتحاف الخیرۃ المھرۃ 4/548 بوصیری

 اس لیئے ہماری پرانی بزرگ عورتیں اپنے ہاتھوں کے درمیان میں یا ناخنوں پر مہندی لازمی لگا کر رکھتی تھی ۔ہمارے بزرگوں میں ظاہری طور پر علم نہیں تھا لیکن ان کے افعال اکثر قران وسنت کے تابع تھے۔اللہ تعالی ہم سب کو بھی عمل صالح کی توفیق عطافرمائے ۔امین ثم آمین یارب العالمین بحق سید الانبیاء والمرسلین

ازقلم : پیر طریقت رہبر شریعت استاذ العلماء مفتی اہلسنت جامع المعقول والمنقول محمد جنیدرضا خان قادری بانی وصدر مدرس جامعہ نظام مصطفی ﷺ ٹھٹھی میانوالی پنجاب پاکستان

 

📅 Posted On: 2025-10-13 02:29:09