بلاگ


بنت حوا اور ویلنٹائن ڈے | یوم اظہار محبت | Valentines day According to Islam

بنت حوا اور ویلنٹائن ڈے | یوم اظہار محبت | Valentines day According to Islam

چودہ فروی کو صنف نازک کو اپنی ہوس کانشانہ بنانے کے لئے مختلف طرح کے جال بجھاتے ہیں اور مسلمانوں کی بیٹیاں بھی ان جالوں میں پھنس کر اپنی عزت وعصمت کو اپنی رضا سے ضائع کر تی ہیں اوریوں نوجوان نسل اس بیماری کی بھینٹ چڑھ کر تباہی وبربادی کی طرف دن رات تیزی سے پرواز کررہا ہے۔

سرعام ایک دوسرے کو پروپوز کرکے بے حیائی،فحاشی وعریانی کو فروغ دیکر شریعت وتہذیب اسلامی وپاکستانی کا جنازہ نکالنے والوں سے رب ذوالجلال کا قرآن مخاطب ہے

 

اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۙ-فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۱۹)وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ وَ اَنَّ اللّٰهَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ۠(۲۰)

وہ لوگ جوپسند کرتےہیں کہ مسلمانوں میں فحاشی پھیلے ان کے لیے دردناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتےاور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تم پر نہ ہوتی اور یہ کہ اللہ تم پر نہایت مہربان مہروالا ہے تو تم اس کا مزہ چکھتے

 

اشاعت سے مراد تشھیر کرنا اور ظاہر کرنا ہے چاہے وہ زبان سے ہو یا اشتہار کے ذریعے یا اپنے کسی کردار کے ذریعے حیاسوز مناظر کو معاشرے کےسامنے پیش کیا جائے جن میں جاذبیت پیدا کرنے کے لئے جنسی عریانیت (نیم عریاں لباس یا فحش سین) کا سہارہ لیا گیا ہو۔

 

آخر ایت مین اللہ تبارک وتعالی نے واضح فرمایا ہے کہ اگر اللہ کا فضل اور اسکی رحمت نہ وتی تو تم پر فورا عذاب نازل کردیا جاتا اور تمھیں عبرت کا نشان بنا دیا جاتا۔

 

اسکے بعد غیبوں پر خبردارباذن پرودگار،رحمۃ اللعالمین رسول اللہ ﷺ کا فرمان سنئے 

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں ہمارے پاس اللہ کے رسول ﷺ تشریف لائے اور فرمایا اے مھاجرین کا گروہ پانچ چیزیں جن کے ساتھ تمھیں آزمائش میں ڈالا جائے تو اللہ تعالی سے ان میں مبتلا ہونے سے پناہ مانگنا

لم تظھر الفاحشۃ فی قوم قط ، حتی یعلنوا بھا إلا فشافیھم الطاعون والأوجاع التی لم تکن فی أسلافھم الذین مضوا۔۔۔الح

جب کبھی کسی قوم میں فحاشی عام ہوجائیگی حتی کہ وہ اسکو علانیہ (برسرعام) کرنے لگیں گے تو اس قوم میں طاعون (کینسر،وبائی امراض) عام ہوجائیگا اور ایسی بیماریاں جوانکے گزرے ہوئے اباؤاجداد میں نہ تھی وہ بیماریاں عام ہوجائیں گی۔۔۔الح

 حوالہ : ابن ماجۃ 4019 حدیث حسن 

 

14فروی کو برسر عام فحاشی کا بازار گرم کرنیوالے اپنی قوم وملت ہر رحم کھائیں آج کرونا اوراومی کرون جیسی وبائی امراض کا سبب یہی فحاشی ہے۔ہمیں بحیثیت قوم ان وبائی امراض سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے ملکر کردارادا کرنا ہوگا اورگورنمٹ کو بزوربازو اور عوام کو زبان و تحریر سے نادانوں کو نصیحت کرکے سمجھانا ہوگا اور اسکے خلاف اپنی آواز بلند کرنی ہوگی

 

اللہ تعالی کے رسول ﷺ کا اس فحاشی پر ایک اور فرمان سنئے اور تھر تھر کانپئے اورتوبہ کیجئے 

ابو عامر یا ابومالک اشعری فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :۔ 

لَيَكونَنَّ مِن أُمَّتي أقْوامٌ يَسْتَحِلُّونَ الحِرَ والحَرِيرَ، والخَمْرَ والمَعازِفَ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ويَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وخَنازِيرَ إلى يَومِ القِيامَةِ.

ضروربالضرور میری امت میں وہ قومیں ہوگی جو زنا اور ریشم اور شراب اور آلات موسیقی کو حلال سمجھ لیں گے۔۔۔۔۔اور (اللہ) تعالی دوسروں کو بندر،سوروں میں تبدیل کردیگا۔

بخاری شریف 

 

محدثین کرام فرماتے ہیں اس سے مراد میری امت میں ایسے لوگ پیداہونگے جو ان محرمات کو حلال ہی سمجھ لیں گے یا آلات موسیقی ،شراب ،زنا کا اسطرح بلاخوف وخطر وبے دھڑک استعمال کریں گے جیسے کسی حلال وجائز چیز کو کیا جاتا ہے یا پھر ان کے حلال ثابت کرنے کے لئے اس کا نام بدل دیں گے تاکہ اسپر شرعی وقانونی گرفت نہ ہوسکے جیسے فحاشی وعریانی وزنا کے لئے ویلنٹائن ڈے (یوم اظہارمحبت) کا نام دے دیا۔

رسول اللہ نے فرمایا ان میں سے بعض پر رات کو غیبی آواز ائیگی جس سے انکے بعض لوگ ھلاک ہوجائیں گے ،بعض پر پہاڑ گریگا جس سے دب کر یہ لوگ ھلاک ہوجائیں گے اور جو بچ جائیں گے وہ بندر اور سور بن جائیں گے مرنے تک اسی شکل پر رہیں گے اور قیامت کے دن اسی شکل میں اٹھیں گے۔ 

بعض محدثین فرماتے ہیں اسکا مطلب یہ ہے ایسے لوگوں کے دل ،اخلاق سوروں اور بندروں کی طرح ہو جائیں گے۔اسکامطلب یہ ہے جانوروں میں سے سور ایسا جانور ہے جوجنسی معاملات میں اپنی ماں کا بھی لحاظ نہیں کرتا اور بندر تمام جانوروں میں سے فحش ہے جو برسرعام فحاشی کرتا ہے تو مطلب یہ ہے ایسے لوگوں کے حالات بھی ان بندروں سوروں کی طرح ہوگی کہ ماں ،بہن ،بیٹی ،بہو ، خالہ ،پھوپھی الغرض محرمات وغیرمحرمات کسی کی بھی عزت وعصمت ان کے ہاتھوں سے محفوظ نہیں ہوگی اوربھائی خود ماں،بہن کی عزت کا اپنی ہوس کی خاطر سودا کریگا جیسا کہ ویلنٹائن ڈے پر اسکے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔

 

اے دختران اسلام ، صنف نازک ،بنات حوا 

 

آ جاؤ اسلام تمہاری عزت کا محافظ ہے۔پردہ تمھاری عزت وحرمت کامحافظ ہے جیسے ڈاکٹر کرونا سے بچنے کے لئے ماسک پہناتے ہیں توسب پہنتے ہیں ایسے ہی شریراور گندی نظروں سے محفوظ رکھنے کے لئے اسلام تمھیں پردہ دیتا ہے ۔تمھیں ماں بناکر جنت تمھارے قدموں کے نیچے بچھا دیتا ہے،بیوی بنا کر تمھیں خاوند کا لباس بنادیتا ہے اور بیٹی بناکر رحمت قرار دیتا ہے اور بہن بناکر محبتوں کی لازوال داستان کانام دیتا ہے۔الغرض اسلام تمھیں سال کے 365دنوں میں پاکیزہ محبت دیتا ہے جسمیں کسی لالچ کی آمیزش نہیں ہوتی۔جس میں ہوس واپنی غرض پوری ہوجانیکے بعد بھاگی جانے یا رشتہ ٹوٹ جانیکا خدشہ نہ ہونیکے برابر ہے۔اور ویلٹائن ڈے میں پروپوز کرنیوالوں کی محبت کی بنیاد حسن،دولت ،جسم وغیرہ پر ہوتی ہے جب وہ غرض مکمل ہوئی تو محبتوں کے جھوٹے قصے کہانیاں اختتام پذیر ہوچکی ہوتی ہیں لیکن اسوقت تک بنت حوا اپنی عزت ،شہرت ،نوجوانی ،عصمت ،حسن ،شادابی سب کچھ کھو چکی ہوتی ہے اور پھر اس کو مجبوری کا نام دیکر جسم فروشی جیسے بھیانک ترین دھندے میں ملوث ہونا پڑ جاتا ہے یا خودکشیی جیسی حرام موت کو گلے لگاتی ہیں۔کئی محبت کے نام  پر تیزاب ،وقتل جیسے ناسور کا شکار ہوجاتی ہیں۔اسکی جھلک حال ہی میں اسلام آباد میں واقع ہونے والے((نورمقدم کیس) میں دیکھی جاسکتی ہیں۔

 

مفکر پاکستان ڈاکٹر محمد اقبال کا پیغام بنام دختران اسلام

تہذیبِ فرنگی ہے اگر مرگِ اُمومت

ہے حضرتِ انساں کے لیے اس کا ثمر موت

جس عِلم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نازن

کہتے ہیں اُسی علم کو اربابِ نظر موت

بیگانہ رہے دِیں سے اگر مَدرسۂ زن

ہے عشق و محبّت کے لیے عِلم و ہُنر موت

 

طرابلس کی جنگ میں ایک لڑکی فاطمہ بنت عبداللہ غازیوں کو پانی پلاتے ہوئے شہید ہوگئی تو اس واقعہ سے وہ اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے اسی لڑکی کے نام کوہی عنوان بنا کر اپنی مشہور نظم لکھی:

 

فاطمہ! تو آبرو ئے ملت مرحوم ہے

ذرہ ذرہ تیری مشتِ خاک کا معصوم ہے

یہ جہاد اللہ کے رستے میں بے تیغ و سپر!

ہے جسارت آفریں شوق شہادت کس قدر!

یہ کلی بھی اس گلستانِ خزاں منظر میں تھی

ایسی چنگاری بھی یا رب اپنی خاکستر میں تھی

 
 ازقلم : استاذالعلماء پیرمفتی محمدجنیدرضاخان قادری بانی جامعہ نظام مصطفی میانوالی

 

 

📅 Posted On: 2025-10-13 03:10:14